نئے پاپائے اعظم کا انتخاب: فادر آرتھر چارلس کی معلوماتی تحریر
پاپائے اعظم کی وفات کے بعد سب سے پہلے کارڈینل چیمبر لین یعنی وہ کارڈنیل جو اُن کے روز مرہ کے اُمور دیکھتا ہے ان کی وفات کا سرکاری اعلان و توثیق کرتا ہے۔ روایتی طور پر یہ اعلان ایک مخصوص طریقہ کے ذریعے کیا جاتا ہے جس میں مرحوم پاپائے اعظم کی پیشانی پر چاندی کی ایک چھوٹی سی ہتھوڑی سے تین بار صرب لگاتے ہوئے کیا جاتا ہے۔ اس دوران کارڈنیل پاپائے اعظم کا بپتسمہ کا نام پکارتے ہوئے کہتا ہے کہ کیا آپ وفات پا گئے ہیں؟ جب پاپائے اعظم کی طرف سے کوئی جواب موصول نہیں ہوتا تو پھر کارڈنیل باضابطہ ان کی وفات کا اعلان کر دیتا ہے۔ اس کے فوری بعد پاپائے اعظم کی پاپائی انگوٹھی اتار لی جاتی ہے اور یہ ان کی مہر کے ساتھ توڑ دی جاتی ہیں۔ پاپائے اعظم کے زیر استعمال کمروں کو سر بمہر کر دیا جاتا ہے۔ مقدس پطرس کے بسلیکا کے پیتل کا درواہ بند کر دیا جاتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی بسلیکا کی گھنٹیاں بجنا شروع ہو جاتیں ہیں اور پھر سارے شہر روم کے گرجا گھروں کی گھنٹیاں بھی بجنے لگتیں ہیں۔ کارڈینل چیمبرلین اب وقتی طور پر کلیسیاء کا انچارج ہونے کی ذمہ داریاں سنبھال لیتا ہے۔ یہ ہی مسیحی جنازے کی پاک ماس اور رسومات کی ساری تیاریاں کرتا ہے۔ سب سے پہلے مرحوم پاپائے اعظم کے کفن کو تمام پاپائی اعزازات کے ساتھ مومنین کے دیدار کے لیے رسولی جایگاہ اور بعد ازاں مقدس پطرس کے بسلیکا میں رکھا جاتا ہے۔ جبکہ تدفین کی رسومات سوگ کی عبادات کے نوبینہ کے 5 ویں ، 6 ویں یا 7 ویں روز ادا کی جاتی ہیں۔
پاپائی جنازے کی پاک ماس کے لیے صنوبر کے تابوت کو سفید دستانے پہنے ہوئے پاپائے اعظم کے خادمین جن کا تعلق اطالوی اشرافیہ سے ہوتا ہے اور جو زمانہ قدیم سے اس رسم کو ادا کر رہے ہیں بڑی عقیدت سے لے کر آتے ہیں۔
روایت ہے کہ پاپائے اعظم کے جسد خاکی کو تین تہوں والے تابوت میں رکھا جاتا ہے۔ پہلا تابوت صنوبر کی لکڑی کا ہوتا ہے جو کہ ان کی بشریت کو ظاہر کرتا ہے۔ دوسرا تابوت سیسہ کا ہوتا ہے۔ اس کے اوپر انسانی کھوپڑی اور دو ہڈیوں کا بنا ہوا کر اس جو کہ فناء پذیری اور موت کا نشان اور علامت ہے بنائی جاتیں ہیں۔ جبکہ اس کے اندر پاپائے اعظم کی ٹوٹی ہوئی مہر اور ان کی پاپائی خدمت کے احوال کی دستاویز رکھیں جاتیں ہیں۔ تیسرا تابوت علم یعنی نارون قرمز کی لکڑی کا بنا ہوتا ہے۔ یہ پاپائے اعظم کی عظمت، وقار اور اعلیٰ منصب کو ظاہر کرتا ہے۔ اس تابوت کے اندر ایک لوح پر ان کا پورا نام اور ان کی پاپائی خدمت کا دورانیہ درج کیا جاتا ہے۔
بعد ازاں ان کے تابوت کو مقدس پطرس کے بسلیکا کے تہہ خانہ کے نیچے رکھ دیا جاتا ہے۔ اس عرصہ میں نو دنوں تک ان کے لیے پاک ماس گزرانی جاتیں ہیں۔ اس عرصہ میں اور جب تک نئے پاپائے اعظم کا انتخاب نہیں ہو جاتا ویٹی کن کے سوائے چند اہم اداروں کے باقی تمام محکے بند رہتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ کارڈیل چیمبرلین نئے پاپائے اعظم کے چناؤ کی تیاریاں شروع کر دیتا ہے۔
اسی اثناء میں کارڈینل چیمبرلین ان امور کو احسن طور پر نبھانے کے لیے مزید تین کارڈینلز کا انتخاب کرتا ہے۔ ان کی اہم ذمہ داریوں میں نئے پاپائے اعظم کا چناؤ شامل ہے۔ پاپائے اعظم کے انتخاب کو کونکیو (Conclave) کہتے ہیں ۔ یہ دراصل لاطینی زبان کا لفظ ہے جس کے معنی جمعہ چابی کے ہیں۔ کلیسیاء کی تاریخ سے علم ہوتا ہے کہ زمانہ حال تک پاپائی چناؤ کے لیے کارڈینلز کو ویٹی کن کے سیستین چیپل (Sistine Chapel) میں اس وقت تک رکھا جاتا تھا جب تک کہ وہ نئے پاپائے اعظم کا انتخاب نہ کر لیتے تھے۔ انہیں چھوٹے چھوٹے کمروں میں ٹھہرایا جاتا تھا اور باہر سے انہیں تالا لگا کر بند کر دیا جاتا تھا۔ ایک بار اندر چلے جانے کے بعد وہ پاپائے اعظم کے انتخاب کے بعد ہی باہر آ سکتے تھے۔ اس عرصہ کے دوران ان کا رابطہ کسی شخص کے ساتھ نہیں ہوتا۔ اس دوران انہیں اخبارات ، ریڈیو، ٹی وی اور فون فراہم نہیں ہوتے ۔ کمروں کے دروازوں اور کھڑکیوں کو بھی مکمل طور پر بند کر دیا جاتا ہے تا کہ کوئی باہر نہ دیکھے سکے۔ یہ اس لیے ہوتا تھا تا کہ یہ چناؤ بڑی سنجیدگی اور رازداری میں ہوں۔ دور حاضر میں کارڈینلز کورات کے آرام کے لیے دوسری جگہوں پر منتقل ہونے کی اجازت ہے۔
نئے پاپائے اعظم کا چناؤ پاپائے اعظم کی وفات کے 15 سے 20 روز کے اندر ہوتا ہے اور اس میں انتخابی کالج کے رائے دہندہ ہونے کے اہل تقریباً 120 کارڈینلر حصہ لیتے ہیں۔ اس اہم مرحلہ کے آغاز پر ہر ایک کارڈینل راز داری کا وعدہ کرتے ہوئے کسی سے بھی انتخاب کے بارے میں گفتگو، بات چیت، صلاح و مشورہ نہ کرنے کا حلف لیتا ہے۔ اس پر بڑی سختی کے ساتھ عمل کیا جاتا ہے۔ اگر کوئی اس سے روگردانی کرئے یا اس سلسلہ میں کوتاہی برتا ہے تو اسے کلیسیاء سے خارج کر دیا جاتا ہے۔
نئے پاپائے اعظم کے چناؤ کے آغاز پر کارڈینل ڈین مندرجہ ذیل حلف پڑھتا ہے۔
ہم رومن پاک کاتھولک کلیسیاء کے کارڈینلز جو کہ بشپ کاہنوں اور ڈیکن کی جماعت سے ہیں وعدہ اور عہد کرتے نیز حلف اٹھاتے ہیں کہ بحیثیت ایک جماعت اور فرد واحد کے ہم پاپائے اعظم جان پال دوم کی جانب سے جاری ہونے والے پاپائے اعظم کے انتخاب کے ضوابط جو کہ ان کی دستاویز اپوسٹلک کنسٹی Apostolic Constitution Universi Dominici ٹیوشن یونیورسی ڈونچی گریس Gregis میں درج ہیں ہو بہو اور کلی طور پر ہر صورت پاسداری کریں گے۔ ہم اس عرصہ میں پاپائے اعظم کے چناؤ کے ہر مرحلہ اور ہر اس امور کی جو اس عمل سے وابستہ ہیں سخت راز داری رکھیں گے۔
بعد ازاں ہر ایک کارڈینل فردا فردا یہ کہتے ہوئے اس حلف کا اقرار کرتا ہے:
اور میں . (نام) کارڈینل (نام) وعدہ اور عہد کرتے ہوئے نیز حلف اٹھاتا ہوں ( اپنا ہاتھ اناجیل کی کتاب پر رکھتے ہوئے) پس خدا اور یہ پاک اناجیل جن پر میں اب ہاتھ رکھتا ہوں میری مدد کریں۔
ویٹی کن کے سیٹین چیپل (Sistine Chapel) میں ایک مرتبہ پھر سے حلف لیا جاتا ہے۔ کارڈینل ڈین حلف نامہ کے مندرجات پڑھتا ہے:
ہم کارڈینلز جو کہ پاپائے اعظم کے انتخاب کے لیے جمع ہوئے ہیں وعدہ اور عہد کرتے نیز حلف اٹھاتے ہیں کہ بحیثیت فرد واحد اور جماعت کے ہم نہایت وفاداری، ایمانداری ، توجہ اور احتیاط سے ان تمام اصولوں، قوانین اور ہدایات کو جو پاپائے اعظم جان پال دوم نے 22 فروری 1996 کو اپنی دستاویز پوسٹلک کنسٹی )Apostolic Constitution Universi Dominici ٹیوشن یونی وری ڈونچی گریجس Gregis پابندی کریں گے ۔ اس طرح ہم وعدہ اور عہد کرتے نیز حلف اٹھاتے ہیں کہ ہم میں سے جو بھی حکم الہی سے پاپائے روم منتخب ہو گا وہ اپنے آپ کو پوری وفاداری سے مقدس پطرس کے منصب کے عین مطابق عالم گیر کلیسیاء کے چوپان کے طور پر وقف کرے گا۔ نیز وہ ویٹی کن کے روحانی اور دنیاوی حقوق اور آزادی کی تائید اور باشدت دفاع کرنے میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھے گا۔ ہم ایک مخصوص طور پر وعدہ کرتے اور قسم اٹھاتے ہیں کہ ہم بڑی وفاداری کے ساتھ رازداری کے عہد کو نبھائیں گے اور انتخاب کی جگہ موجود افراد چاہے وہ کاہن یا مومنین میں سے ہوں ان کو پاپائے اعظم کے انتخاب سے مختلق ہونے والی کسی بھی براہ راست یا بالواسطه گفتگو یا رائے شماری کے نتائج سے اس وقت اور نہ ہی بعد میں آگاہ کریں گے۔ ہم وعدہ کرتے ہیں کہ ہم نئے پاپائے اعظم کے چناؤ سے متعلق رازداری کے عہد کو اُس وقت تک نبھائیں گے جب تک کہ منتخب پاپائے اعظم اس کا ذکر کرنے کی اجازت نہ دیں۔ ہم کسی بھی صورت میں سیکولر حکام، گروپ یا فرد واحد جو کہ پاپائے اعظم کے انتخاب میں مداخلت مخالفت یا دخل اندازی کرنا چاہتے ہوں کی قسم کی مدد یا حمایت فراہم نہیں کریں گے۔
اس کے بعد ہر حق انتخاب رکھنے والا کارڈینل پھر سے تصدیق کرتا ہے:
اور میں ( نام ) کارڈینل (نام) یہ وعدہ، عہد اور قسم اٹھاتا ہوں۔ اپناہاتھ اناجیل کی کتاب پر رکھ کر کہتا ہے:
پس خدا اور یہ پاک اناجیل جنہیں میں اپنے ہاتھ سے چھوتا ہوں میری مدد کریں۔
بعد ازاں حق انتخاب رکھنے والے کارڈینل کو ووٹ ڈالنے کے لیے کاغذ دیا جاتا ہے جس پر پہلے ہی سے درج ہوتا کہ میں پاپائے اعظم کے لیے (Eligo in suumum pontificem) ( نام ) کو منتخب کرتا ہوں ۔ ہر ایک کارڈینل اپنی پسند کے امیدوار کا نام لکھ کر سنیارٹی کے لحاظ سے ایک ایک کر کے اپنے ووٹ کو الطار پر رکھتے ہیں۔ ہر کارڈنیل دوزانو ہو کر با آواز بلند کہتا ہے : ” میں خداوند یسوع کو گواہ ٹھہرا کر جو کہ میری عدالت کرنے والا ہے، میں اسے منتخب کر رہا ہوں جسے خدا کی طرف سے میں سمجھتا ہوں کہ اسے منتخب ہونا چاہے ۔ ” اس کے بعد وہ اپنا ووٹ ایک چھوٹی تھالی میں رکھ کر ایک بڑے پیالے میں ڈال کر الطار کے سامنے جھک کر اپنی جگہ لوٹ جاتا ہے۔
ان ووٹوں کو سب سے پہلے کارڈینل چیمبرلین بلند آواز سے اور اس کے بعد اس کے تینوں مددگار پڑھتے ہیں جس کے بعد ان کا شمار کیا جاتا ہے۔ جب یہ ووٹ تیسرے مددگار کے پاس آتے ہیں تو وہ ان کو سوئی دھاگے سے نتھی کر دیتا ہے۔ اگر کسی بھی امیدوار کو دو تہائی ووٹ نہ ملیں تو دوبارہ میرائے شماری ہوتی ہے۔ اگر اس دفعہ بھی پاپائے اعظم کا انتخاب نہ ہو سکے تو سارے ووٹ جمع کر کے ان کو بھوسے کے ساتھ جلایا جاتا ہے تا کہ سیاہ دھواں عمارت کی چینی نکلے جو اس امر کو ظاہر کرتا ہے کہ ابھی تک نے پاپائے اعظم کا انتخاب نہیں ہو سکا۔ جب پاپائے اعظم کا چناؤ ہو جاتا ہے تو صرف ووٹ والے کا غذ ہی جلائے جاتے ہیں تاکہ چینی سے صرف سفید دھواں نکلے جس سے سب جان جاتے ہیں کہ نئے پاپائے اعظم کا انتخاب ہو گیا ہے۔
واضح رہے کہ اگر تین دن کی رائے شماری کے بعد انتخاب نہ ہو سکے تو ایک دن آرام، دعا اور بات چیت کے لیے مخصوص کیا جاتا ہے۔ اس کے بعد مخصوص طریقہ کار کے مطابق رائے شماری دوبارہ شروع ہوتی ہے۔ اگر اس مرتبہ بھی سات دن کی رائے شماری کے بعد بھی چناؤ نہ ہو سکے تو ایک بار پھر ایک دن آرام، دعا اور بات چیت کے لیے وقف کیا جاتا ہے۔ اس وقفہ کے بعد پھر سات مرتبہ رائے شماری ہوتی ہے۔ اگر اس دفعہ بھی کوئی نتیجہ برآمد نہ ہوتو اگر ضروری ہو تو ایک دن آرام اور دعا کے لیے لیا جاتا ہے جس کے بعد پھر سات بار رائے شماری منعقد ہوتی ہے۔ اس مرحلہ پر اگر پاپائے اعظم کا انتخاب نہ ہو سکے تو اکثریت کی رائے سے پاپائے اعظم کو منتخب کیا جاسکتا ہے۔ یا پھر فیصلہ کیا جاتا ہے کہ صرف ان دو امیدوارں کے درمیان رائے شماری کر لی جائے جن کے سب سے زیادہ ووٹ تھے۔
جب پاپائے اعظم منتخب ہو جاتے ہیں تو کارڈینل ڈین ان سے دریافت کرتا ہے:
کیا آپ کلیسیائی قوانین کے مطابق اپنے پاپائی منصب کو قبول کرتے ہیں؟
پھر یہ پوچھا جاتا ہے:
آپ کسی نام سے پکارے جانا چاہیں گے؟
اگر امیدوار اپنے چناؤ کو قبول کرلے تو وہ پاپائے اعظم بن جاتا ہے۔ اس کے بعد نو منتخب پاپائے اعظم ایک مخصوص کمرہ میں چلے جاتے ہیں جسے اتاق اشک کہا جاتا ہے The Room of) (Tears – اس کو اتاق اشک اس لیے کہا جاتا ہے کیونکہ اس کمرے میں آکر اکثر پاپائے اعظم بھاری بھر کم روحانی ذمہ داریوں کے بوجھ پر غور کرتے ہیں۔ اپنے آپکو کمزور و ناتواں جان کر آہیں بھرتے اور بعض دفعہ مسلسل رواں آنسوؤں کے ساتھ روتے ہیں۔ یہاں پر ہی انہیں سفید پاپائی چوغہ پہنایا جاتا ہے۔
پاپائی لباس پہننے کے بعد سینئر کارڈ نیل ڈین نئے پاپائے اعظم کو متعارف کرواتا ہے:
Annuntio vobis gaudium magnum. Habemus Papam.
Eminentissimum ac Reverendissimum Dominum, Dominum, Sanctae Romanae ecclesiae Cardinalem qui sibi nomen imposuit
یعنی میں تمہیں بڑی خوشی کی خبر دیتا ہوں ۔ ہمیں پاپائے اعظم حاصل ہو گئے ہیں۔ یہ اعلیٰ جناب اور نہایت محترم پاک کا تھولک کلیسیاء کے کارڈ نیل (نام) ہیں جنہوں نے اپنے لیے ….. نام منتخب کیا ہے
اس کے بعد نئے پاپائے اعظم مخصوص پا پائی لباس میں ملبوس بالکونی میں مومنین کے دیدار کے لئے آتے ہیں اور اپنی رسولی برکت اس شہر اور دنیا کے لیے (Urbi et Orbi) دیتے ہیں۔ نئے اور پاپائے اعظم کو دیکھتے ہی انکا شدت سے منتظر ہجوم پاپائے اعظم زندہ باد (Viva il Papal) کے نعرے بلند کرتے ہیں۔
پاپائی انتخاب کے چند دنوں بعد سینٹ پیٹرز میں پاپائی پاک ماس ادا کی جاتی ہے۔ الطار کی جانب جاتا ہوا عبادتی جلوس تین جگہوں پر ٹھہرتا ہے اور سرکنڈے سے بندھے ہوئے سن کو جلایا جاتا پر ہے۔ جیسے ہی وہ جل کر ختم ہوتا ہے تو یہ الفاظ کہے جاتے ہیں :Pater sancte, sic transit gloria mundi مقدس باپ، دنیا کی شان و شوکت اسی طرح ختم ہو جاتی ہے۔

