Catholics in Pakistan
Knowing Your Faith

کیا پاک ماس کے دوران تالیاں بجانا چاہئیں؟

پاک ماس ایک سنجیدہ عبادت ہے۔ اس دوران سنجیدگی اور خاموشی اختیار کرنی چاہئیے ۔ جبکہ اس کے برعکس آج کل پاک ماس کے دوران تالیاں بجانے کا رواج زور پکڑتا جارہا ہے۔ جماعت اپنی کامیابی پر تالیاں بجاتی ہے۔ کوائر کے لئے، تلاوت کاروں ، الطار کے خادموں، گرجا گھروں کی زیبائش کرنے والوں ، وعظ کرنے والوں، خیرات کے کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ ڈالنے والوں ، الغرض انسانوں کے کاموں کو سراہنے کے لئے تالیاں بجائی جاتی ہیں۔ تالیاں انسانوں کی تعریف میں بجائی جاتی ہیں ۔ 



لطوریائی ضوابط کے مطابق پاک ماس کے دوران تالیاں بجانا منع ہے۔ رسم کہانت کی پاک ماس کے علاوہ کسی اور پاک ماس میں تالیاں بجانے کی اجازت نہیں ۔ رسم کہانت کی پاک ماس کے دوران اس لئے تالیاں بجائی جاتی ہیں کہ تالیاں بجا کر ایمانداروں کی جماعت مخصوص کئے جانے والے شخص کے چناؤ کی تائید کرتی ہے۔ بعض تالیاں بجانے کے حق میں مزمور ۱:۴۷ کا حوالہ دیتے ہیں۔ اور کہتے ہیں کہ وہاں لکھا ہے “اے سب قوموں تالیاں بجاؤ۔ خُدا کے لئے خوشی کی آواز سے للکارو” ۔ لیکن کاتھولک اپنی مرضی سے کلام مقدس کی شخصی تفسیر نہیں کر سکتے ۔ 

مزید پڑھیں: راکھ کا بدھ اور اس کی رُوحانیت 

مزید پڑھیں:  صلیب کے چودہ مقامات کا آغاز کیسے ہوا؟

ہم پاک ماں کلیسیاء کی ہدایت کی پیروی کرتے ہیں۔ اس بارے میں کلیسیا کیا سکھاتی ہے؟ رومن مسل کی عام ہدایات میں کلیسیا پاک ماس کی قربانی میں تالیاں بجانے کی نہیں، بلکہ پاک ماس کی قربانی کے لئے تعظیم کا خیال رکھنے کی ہدایت کرتی ہے ۔ پوپ بیناڈکٹ سولہویں نے پوپ بننے سے پہلے لطوریا پر ایک کتاب لکھی تھی جس کا عنوان “لطوریا کی روح” تھا۔ وہ اس میں لکھتے ہیں کہ جب کبھی پاک ماس کے دوران ہم انسانی کامیابی اور کامرانی پر تالیاں بجاتے ہیں۔ تو یقیناً اس سے لطوریا کا جوہر مکمل طور پر ختم ہو جاتا ہے ۔ اور اس کی جگہ ایک قسم کی مذہبی دل لگی جگہ بنا لیتی ہے”۔

کارڈینل فرانسس آرنزے جو روم میں محکمہ برائے الہی پرستش اور ساکرامنٹ کے انچارج تھے۔ وہ بیان کرتے ہیں کہ ” جب ہم پاک ماس کے لئے آتے ہیں تو ہم تالیاں بجانے نہیں آتے ۔ اور نہ ہی ہم لوگوں کو دیکھنے اور ان کی تعریف کرنے آتے ہیں۔ ہم خداوند کی بندگی کرنے آتے ہیں۔ ہم خُدا کی نعمتوں کا شکر ادا کرنے آتے ہیں۔ ہم خُدا سے معافی کے طلب گار ہوتے ہیں۔ اور اپنی ضروریات خدا باپ کے سامنے پیش کرنے آتے ہیں ۔ پوپ بیناڈکٹ کا فرمان ہے کہ “جو ہاتھ آج کل پاک ماس کے وقت تالی بجاتے ہیں۔ یہ بدحواس اور الجھن کا شکار ہاتھ ہیں۔ ان کو بہت بڑی خوشی اسی صورت میں ملے گی ۔ جب یہ ہاتھ کم از کم ہفتے میں ایک بار ایک گھنٹہ کے لئے دُعا میں اپنے خدا کے حضور جوڑے جائیں۔ یہ میری زندگی کی مسلسل جدوجہد ہے کہ میں اکثر اتوار کو اپنے ہاتھ جوڑ کر دعا کرتا ہوں۔ برائے مہربانی میرے لئے تالیاں نہ بجائی جائیں۔ میرے عزیز بھائیو اور بہنو! میں آپ سے یہی کہوں گا کہ خُداوند ہمارے خدا سے میرے لئے دُعا کریں“۔ پوپ پائس دہم جب سینٹ پیٹرز بسلیکا میں داخل ہوتے تھے۔ تو لوگ خوشی سے تالیاں بجاتے تھے۔ انہوں نے مخاطب ہوتے ہوئے فرمایا کہ ”مناسب نہیں کہ مالک کے گھر میں اُس کے خادم کے لئے تالیاں بجائی جائیں۔ گر جا گھر خُدا کا گھر ہے ۔ خدا اس کا مالک ہے”

بشکریہ: کیتھولک بشپس کمیشن فار کیٹیکٹس

(کچھ پرائیویسی/سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے، ہم نے اپنا پچھلا واٹس ایپ گروپ ڈیلیٹ کر دیا تھا۔ اب ہم نے Catholics in Pakistan کا ایک نیا Whatsapp گروپ بنایا ہے۔ پاکستان میں کیتھولک چرچ کی تازہ ترین خبروں، واقعات اور ویڈیوز کے لیے براہ کرم درج ذیل واٹس ایپ لنک پر جا کر گروپ جوائن کریں۔ شکریہ) https://chat.whatsapp.com/Fb1IVZUc3Bk5G04zNeCabK



Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

× How can we help you?